وہ آج لوٹ بھی آئے تو اس سے کیا ہوگا

وہ آج لوٹ بھی آئے تو اس سے کیا ہوگا

اب اس نگاہ کا پتھر سے سامنا ہوگا

زمیں کے زخم سمندر تو بھر نہ پائے گا

یہ کام دیدۂ تر تجھ کو سونپنا ہوگا

ہزار نیزے ادھر اور میں ادھر تنہا

مری شکست کا عنواں ہی دوسرا ہوگا

جو تیز دھوپ میں سایوں کی فصل بوتے ہیں

یہاں کی آب و ہوا کا انہیں پتہ ہوگا

میں اور ایک قدم اس کی سمت بڑھ جاتا

پتہ نہ تھا کہ وہ اتنا گریز پا ہوگا

مرا یقیں ہے کہ راہ وفا میں میرے بعد

مرا سفر ترے قدموں نے طے کیا ہوگا

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Aaj LauT Bhi Aae To Is Se Kya Hoga In Urdu By Famous Poet Kaifi Wajdani. Wo Aaj LauT Bhi Aae To Is Se Kya Hoga is written by Kaifi Wajdani. Enjoy reading Wo Aaj LauT Bhi Aae To Is Se Kya Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Wajdani. Free Dowlonad Wo Aaj LauT Bhi Aae To Is Se Kya Hoga by Kaifi Wajdani in PDF.