جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا

جب خیمہ زنو! زور ہواؤں کا گھٹے گا

خوں میری ہتھیلی کا طنابوں پہ ملے گا

ہو پیاس تو خود اپنے ہی ہونٹوں کا لہو چوس

سوکھی ہوئی جھیلوں میں تجھے کچھ نہ ملے گا

جلتے ہوئے رستوں کے لیے دیکھ لیا کر

کھڑکی نہ کھلے گی تو دھواں اور گھٹے گا

بستی میں غریبوں کی جہاں آگ لگی تھی

سنتے ہیں وہاں ایک نیا شہر بسے گا

پیڑوں کی اگر نسل کشی ختم نہیں کی

کچھ دن میں یہاں پیڑوں کا سایہ بھی بکے گا

بس آگ ابل سکتی ہیں یہ مردہ زمینیں

بے کار سی کوشش ہے یہاں کچھ نہ اگے گا

وہ مردہ دلی شام سے پہلے کی ادا تھی

اس وقت تو کیفیؔ کسی مقتل میں ملے گا

(776) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab KHema-zano! Zor Hawaon Ka GhaTega In Urdu By Famous Poet Kaifi Wajdani. Jab KHema-zano! Zor Hawaon Ka GhaTega is written by Kaifi Wajdani. Enjoy reading Jab KHema-zano! Zor Hawaon Ka GhaTega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaifi Wajdani. Free Dowlonad Jab KHema-zano! Zor Hawaon Ka GhaTega by Kaifi Wajdani in PDF.