بلاتے کیوں ہو عاجزؔ کو بلانا کیا مزا دے ہے

بلاتے کیوں ہو عاجزؔ کو بلانا کیا مزا دے ہے

غزل کم بخت کچھ ایسی پڑھے ہے دل ہلا دے ہے

محبت کیا بلا ہے چین لینا ہی بھلا دے ہے

ذرا بھی آنکھ جھپکے ہے تو بیتابی جگا دے ہے

ترے ہاتھوں کی سرخی خود ثبوت اس بات کا دے ہے

کہ جو کہہ دے ہے دیوانہ وہ کر کے بھی دکھا دے ہے

غضب کی فتنہ سازی آئے ہے اس آفت جاں کو

شرارت خود کرے ہے اور ہمیں تہمت لگا دے ہے

مری بربادیوں کا ڈال کر الزام دنیا پر

وہ ظالم اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر مسکرا دے ہے

اب انسانوں کی بستی کا یہ عالم ہے کہ مت پوچھو

لگے ہے آگ اک گھر میں تو ہم سایہ ہوا دے ہے

کلیجہ تھام کر سنتے ہیں لیکن سن ہی لیتے ہیں

مرے یاروں کو میرے غم کی تلخی بھی مزا دے ہے

(863) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bulate Kyun Ho Aajiz Ko Bulana Kya Maza De Hai In Urdu By Famous Poet Kaleem Aajiz. Bulate Kyun Ho Aajiz Ko Bulana Kya Maza De Hai is written by Kaleem Aajiz. Enjoy reading Bulate Kyun Ho Aajiz Ko Bulana Kya Maza De Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kaleem Aajiz. Free Dowlonad Bulate Kyun Ho Aajiz Ko Bulana Kya Maza De Hai by Kaleem Aajiz in PDF.