کہاں تک بڑھ گئی ہے بات لکھنا

کہاں تک بڑھ گئی ہے بات لکھنا

مرے گاؤں کے سب حالات لکھنا

جواں بیٹوں کی لاشوں کے علاوہ

ملی ہے کون سی سوغات لکھنا

کوئی سوتا ہے یا سب جاگتے ہیں

وہاں کٹتی ہے کیسے رات لکھنا

لہو دھرتی میں کتنا بو چکے ہو

نئی فصلوں کی بھی اوقات لکھنا

کہاں جلتا رہا دھرتی کا سینہ

کہاں ہوتی رہی برسات لکھنا

ہماری سر زمیں کس رنگ میں ہے

وہاں بہتے لہو کی ذات لکھنا

میں چھپ کر گھر میں آنا چاہتا ہوں

لگی ہے کس گلی میں گھات لکھنا

(756) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kahan Tak BaDh Gai Hai Baat Likhna In Urdu By Famous Poet Kanval Ziai. Kahan Tak BaDh Gai Hai Baat Likhna is written by Kanval Ziai. Enjoy reading Kahan Tak BaDh Gai Hai Baat Likhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanval Ziai. Free Dowlonad Kahan Tak BaDh Gai Hai Baat Likhna by Kanval Ziai in PDF.