پرکھ فضا کی ہوا کا جسے حساب بھی ہے

پرکھ فضا کی ہوا کا جسے حساب بھی ہے

وہ شخص صاحب فن بھی ہے کامیاب بھی ہے

جو روپ آئی کو اچھا لگے وہ اپنا لیں

ہماری شخصیت کانٹا بھی ہے گلاب بھی ہے

ہمارا خون کا رشتہ ہے سرحدوں کا نہیں

ہمارے خون میں گنگا بھی ہے چناب بھی ہے

ہمارا دور اندھیروں کا دور ہے لیکن

ہمارے دور کی مٹھی میں آفتاب بھی ہے

کسی غریب کی روٹی پہ اپنا نام نہ لکھ

کسی غریب کی روٹی میں انقلاب بھی ہے

مرا سوال کوئی عام سا سوال نہیں

مرا سوال تری بات کا جواب بھی ہے

اسی زمین پر ہیں آخری قدم اپنے

اسی زمین میں بویا ہوا شباب بھی ہے

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Parakh Faza Ki Hawa Ka Jise Hisab Bhi Hai In Urdu By Famous Poet Kanval Ziai. Parakh Faza Ki Hawa Ka Jise Hisab Bhi Hai is written by Kanval Ziai. Enjoy reading Parakh Faza Ki Hawa Ka Jise Hisab Bhi Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kanval Ziai. Free Dowlonad Parakh Faza Ki Hawa Ka Jise Hisab Bhi Hai by Kanval Ziai in PDF.