غالباً وقت کی کمی ہے یہاں

غالباً وقت کی کمی ہے یہاں

ورنہ ہر چیز دیدنی ہے یہاں

سارے رستے ادھر ہی آتے ہیں

یہ جو آباد اک گلی ہے یہاں

یہ ہوا یوں ہی خاک چھانتی ہے

یا کوئی چیز کھو گئی ہے یہاں

زندگی ہی مرا اثاثہ ہے

وہ بھی تقسیم ہو رہی ہے یہاں

کیوں اندھیرا نظر نہیں آتا

کون سی ایسی روشنی ہے یہاں

موت کاسہ اٹھائے پھرتی ہے

اور تہی دست زندگی ہے یہاں

میرے اندر کا شور ہے مجھ میں

ورنہ باہر تو خامشی ہے یہاں

شہر اپنا دکھائی دیتا ہے

ویسے ہر شخص اجنبی ہے یہاں

کون سی شے ہے دائمی غائرؔ

کون سی بات آخری ہے یہاں

(794) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghaaliban Waqt Ki Kami Hai Yahan In Urdu By Famous Poet Kashif Husain Ghair. Ghaaliban Waqt Ki Kami Hai Yahan is written by Kashif Husain Ghair. Enjoy reading Ghaaliban Waqt Ki Kami Hai Yahan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kashif Husain Ghair. Free Dowlonad Ghaaliban Waqt Ki Kami Hai Yahan by Kashif Husain Ghair in PDF.