ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہو گیا

ایک سجدہ خوش گلو کے آگے سہواً ہو گیا

اس پہ کوئی معترض ہوگا تو قصداً ہو گیا

کفر کا فتویٰ ہوا صادر تو خوش قسمت تھا میں

تذکرہ میرا بھی ہر مسجد میں ضمناً ہو گیا

آناً‌ فاناً میں کسی نے دستگیری کی مری

کام تھا مشکل کا اہلاً اور سہلاً ہو گیا

طوعاً و کرہاً بڑھاتے ہیں ملاقاتوں کو ہاتھ

سب سے یارانہ مرا موقوف قطعاً ہو گیا

خواب ہی اس بار دیکھا تھا کبھی میں نے جسے

دو بدو اس سے تصادم اتفاقاً ہو گیا

مستحق جنت کا اک کاوشؔ نہیں وہ بھی تو ہے

قتل میرا ایک جاہل سے جو شرعاً ہو گیا

(672) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Sajda KHush-gulu Ke Aage Sahwan Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Ek Sajda KHush-gulu Ke Aage Sahwan Ho Gaya is written by Kavish Badri. Enjoy reading Ek Sajda KHush-gulu Ke Aage Sahwan Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Ek Sajda KHush-gulu Ke Aage Sahwan Ho Gaya by Kavish Badri in PDF.