دوست جتنے بھی تھے مزار میں ہیں

دوست جتنے بھی تھے مزار میں ہیں

غالباً میرے انتظار میں ہیں

وہ نہ ہوتے مرا وجود نہ تھا

میں نہ ہوتا وہ کس شمار میں ہیں

شاخ ادراک میں جو کانٹے ہیں

پھول بننے کے انتظار میں ہیں

کیا سبب ہے کہ ایک موسم میں

کچھ خزاں میں ہیں کچھ بہار میں ہیں

ایک شاعر بنا خدائے سخن

جو رسول سخن تھے غار میں ہیں

خار سمجھو نہ تم انہیں ہرگز

سانپ کے دانت گل کے ہار میں ہیں

شمر و فرعون کب ہوئے مرحوم

ان کے اوصاف رشتے دار میں ہیں

سب کے سب کاوش فرشتہ خصال

عیب جتنے ہیں خاکسار میں ہیں

(984) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dost Jitne Bhi The Mazar Mein Hain In Urdu By Famous Poet Kavish Badri. Dost Jitne Bhi The Mazar Mein Hain is written by Kavish Badri. Enjoy reading Dost Jitne Bhi The Mazar Mein Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Kavish Badri. Free Dowlonad Dost Jitne Bhi The Mazar Mein Hain by Kavish Badri in PDF.