چراغ شوق جلا رات کے اثر سے نکل

چراغ شوق جلا رات کے اثر سے نکل

سفر نہ روک طلسمات‌ رہ گزر سے نکل

کبھی تو دست حنائی سے لکھ وصال کی رت

کبھی تو شیشۂ جاں ٹوٹنے کے ڈر سے نکل

جواز ڈھونڈ نہ اپنی صدا بکھرنے کا

حیات مہر بہ لب دست چارہ گر سے نکل

ذرا سی وسعت ادراک میں نہ گم ہو جا

اس امتحاں سے گزر حیرت خبر سے نکل

ترے خیال میں ہوں شہر رفتگاں تو بھی

کسی کھنڈر سے ابھر عکس بام و در سے نکل

زکوٰۃ خواب میں دے دی ہیں میں نے آنکھیں بھی

اب اے جہان دگر حیطۂ نظر سے نکل

نگاہ زرد میں اگ سبز خواب کی کونپل

گلاب شاخ پھر اجڑے ہوئے شجر سے نکل

بندھے ہیں شام ستونوں سے صبح کے تارے

جمال یار کسی نقش معتبر سے نکل

فصیل شہر پہ عکس شب تأسف ہے

نجات غم کی کرن خیمۂ سحر سے نکل

(884) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Charagh-e-shauq Jala Raat Ke Asar Se Nikal In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Charagh-e-shauq Jala Raat Ke Asar Se Nikal is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Charagh-e-shauq Jala Raat Ke Asar Se Nikal Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Charagh-e-shauq Jala Raat Ke Asar Se Nikal by Khaavar Ejaz in PDF.