حدود جاں میں حد نارسا سے آیا ہوں

حدود جاں میں حد نارسا سے آیا ہوں

میں اپنے آپ میں لا انتہا سے آیا ہوں

چمک رہی ہے جبیں پر سفر کی دھول ابھی

زمیں کی دھند میں روشن فضا سے آیا ہوں

میں کس کی آنکھ میں تعبیر کی طرح جاگوں

سنہرا خواب ہوں اور قرطبہ سے آیا ہوں

مری ہتھیلی پہ روشن نجات کا لمحہ

میں آج وادیٔ حمد و ثنا سے آیا ہوں

مجھے سنبھال کے رکھ شہر بے لحاظ کہ میں

کسی فقیر منش کی دعا سے آیا ہوں

زوال عہد تو شاید مجھے نہ پہچانے

میں اک حوالہ ہوں اور کربلا سے آیا ہوں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun In Urdu By Famous Poet Khaavar Ejaz. Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun is written by Khaavar Ejaz. Enjoy reading Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Khaavar Ejaz. Free Dowlonad Hudud-e-jaan Mein Had-e-na-rasa Se Aaya Hun by Khaavar Ejaz in PDF.