کبھی نیکی بھی اس کے جی میں گر آ جائے ہے مجھ سے

کبھی نیکی بھی اس کے جی میں گر آ جائے ہے مجھ سے

جفائیں کر کے اپنی یاد شرما جائے ہے مجھ سے

خدایا جذبۂ دل کی مگر تاثیر الٹی ہے

کہ جتنا کھینچتا ہوں اور کھنچتا جائے ہے مجھ سے

وہ بد خو اور میری داستان عشق طولانی

عبارت مختصر قاصد بھی گھبرا جائے ہے مجھ سے

ادھر وہ بد گمانی ہے ادھر یہ ناتوانی ہے

نہ پوچھا جائے ہے اس سے نہ بولا جائے ہے مجھ سے

سنبھلنے دے مجھے اے نا امیدی کیا قیامت ہے

کہ دامان خیال یار چھوٹا جائے ہے مجھ سے

تکلف بر طرف نظارگی میں بھی سہی لیکن

وہ دیکھا جائے کب یہ ظلم دیکھا جائے ہے مجھ سے

ہوئے ہیں پاؤں ہی پہلے نبرد عشق میں زخمی

نہ بھاگا جائے ہے مجھ سے نہ ٹھہرا جائے ہے مجھ سے

قیامت ہے کہ ہووے مدعی کا ہم سفر غالبؔ

وہ کافر جو خدا کو بھی نہ سونپا جائے ہے مجھ سے

(1331) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Neki Bhi Uske Ji Mein Gar Aa Jae Hai Mujhse In Urdu By Famous Poet Mirza Ghalib. Kabhi Neki Bhi Uske Ji Mein Gar Aa Jae Hai Mujhse is written by Mirza Ghalib. Enjoy reading Kabhi Neki Bhi Uske Ji Mein Gar Aa Jae Hai Mujhse Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mirza Ghalib. Free Dowlonad Kabhi Neki Bhi Uske Ji Mein Gar Aa Jae Hai Mujhse by Mirza Ghalib in PDF.