گئے ہیں دیس کو ہم اپنے چھوڑ کر ہی نہیں

گئے ہیں دیس کو ہم اپنے چھوڑ کر ہی نہیں

مہاجرت کے لئے شرط اب سفر بھی نہیں

اسی جہان میں رہتے ہیں خوبرو ایسے

یقین مجھ کو ہوا اس کو دیکھ کر بھی نہیں

مرے وجود میں گھل مل کے کر گیا تنہا

وہ ایک شخص جو آیا کبھی نظر بھی نہیں

وہ اک کتاب گئی تھی دلوں سے طاقوں پر

اب ایسی دور ہوئی ہے کہ طاق پر بھی نہیں

غم اور خوشی نہیں موقوف رونے ہنسنے پر

اور ان حوالوں سے اظہار معتبر بھی نہیں

(503) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gae Hain Des Ko Hum Apne ChhoD Kar Hi Nahin In Urdu By Famous Poet Mohammad Aazam. Gae Hain Des Ko Hum Apne ChhoD Kar Hi Nahin is written by Mohammad Aazam. Enjoy reading Gae Hain Des Ko Hum Apne ChhoD Kar Hi Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Aazam. Free Dowlonad Gae Hain Des Ko Hum Apne ChhoD Kar Hi Nahin by Mohammad Aazam in PDF.