غربت کا اب مذاق اڑانے لگے ہیں لوگ

غربت کا اب مذاق اڑانے لگے ہیں لوگ

دولت کو سر کا تاج بتانے لگے ہیں لوگ

تہذیب شہر کتنی بدل دی ہے وقت نے

اپنی روایتوں کو بھلانے لگے ہیں لوگ

اللہ ان کی عقل کا پردا ذرا ہٹا

پھر اپنی بیٹیوں کو جلانے لگے ہیں لوگ

حد ہو چکی ہے اب تو مرے انکسار کی

کمتر سمجھ کے مجھ کو ستانے لگے ہیں لوگ

الزام سارا اپنے مقدر پہ ڈال کر

ناکامیوں کو اپنی چھپانے لگے ہیں لوگ

سچائی کا علم مرے ہاتھوں میں دیکھ کر

بستی میں کتنا شور مچانے لگے ہیں لوگ

موجوں سے لڑتے لڑتے جو ساحل تک آ گیا

احسان اس پہ اپنا جتانے لگے ہیں لوگ

(5507) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghurbat Ka Ab Mazaq UDane Lage Hain Log In Urdu By Famous Poet Mohammad Ali Sahil. Ghurbat Ka Ab Mazaq UDane Lage Hain Log is written by Mohammad Ali Sahil. Enjoy reading Ghurbat Ka Ab Mazaq UDane Lage Hain Log Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Ali Sahil. Free Dowlonad Ghurbat Ka Ab Mazaq UDane Lage Hain Log by Mohammad Ali Sahil in PDF.