اچانک تری یاد کا سلسلہ (ردیف .. ا)

اچانک تری یاد کا سلسلہ

اندھیرے کی دیوار بن کے گرا

ابھی کوئی سایہ نکل آئے گا

ذرا جسم کو روشنی تو دکھا

پڑا تھا درختوں تلے ٹوٹ کر

چمکتی ہوئی دھوپ کا آئنا

کوئی اپنے گھر سے نکلتا نہیں

عجب حال ہے آج کل شہر کا

میں اس کے بدن کی مقدس کتاب

نہایت عقیدت سے پڑھتا رہا

یہ کیا آپ پھر شعر کہنے لگے

ارے یار علویؔ یہ پھر کیا ہوا

(501) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Achanak Teri Yaad Ka Silsila In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Achanak Teri Yaad Ka Silsila is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Achanak Teri Yaad Ka Silsila Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Achanak Teri Yaad Ka Silsila by Mohammad Alvi in PDF.