اور بازار سے کیا لے جاؤں

اور بازار سے کیا لے جاؤں

پہلی بارش کا مزا لے جاؤں

کچھ تو سوغات دوں گھر والوں کو

رات آنکھوں میں سجا لے جاؤں

گھر میں ساماں تو ہو دلچسپی کا

حادثہ کوئی اٹھا لے جاؤں

اک دیا دیر سے جلتا ہوگا

ساتھ تھوڑی سی ہوا لے جاؤں

کیوں بھٹکتا ہوں غلط راہوں میں

خواب میں اس کا پتہ لے جاؤں

روز کہتا ہے ہوا کا جھونکا

آ تجھے دور اڑا لے جاؤں

آج پھر مجھ سے کہا دریا نے

کیا ارادہ ہے بہا لے جاؤں

گھر سے جاتا ہوں تو کام آئیں گے

ایک دو اشک بچا لے جاؤں

جیب میں کچھ تو رہے گا علویؔ

لاؤ تم سب کی دعا لے جاؤں

(493) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur Bazar Se Kya Le Jaun In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Aur Bazar Se Kya Le Jaun is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Aur Bazar Se Kya Le Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Aur Bazar Se Kya Le Jaun by Mohammad Alvi in PDF.