اور کوئی چارا نہ تھا اور کوئی صورت نہ تھی

اور کوئی چارا نہ تھا اور کوئی صورت نہ تھی

اس کے رہے ہو کے ہم جس سے محبت نہ تھی

اتنے بڑے شہر میں کوئی ہمارا نہ تھا

اپنے سوا آشنا ایک بھی صورت نہ تھی

اس بھری دنیا سے وہ چل دیا چپکے سے یوں

جیسے کسی کو بھی اب اس کی ضرورت نہ تھی

اب تو کسی بات پر کچھ نہیں ہوتا ہمیں

آج سے پہلے کبھی ایسی تو حالت نہ تھی

سب سے چھپاتے رہے دل میں دباتے رہے

تم سے کہیں کس لیے غم تھا وہ دولت نہ تھی

اپنا تو جو کچھ بھی تھا گھر میں پڑا تھا سبھی

تھوڑا بہت چھوڑنا چور کی عادت نہ تھی

ایسی کہانی کا میں آخری کردار تھا

جس میں کوئی رس نہ تھا کوئی بھی عورت نہ تھی

شعر تو کہتے تھے ہم سچ ہے یہ علویؔ مگر

تم کو سناتے کبھی اتنی بھی فرصت نہ تھی

(533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aur Koi Chaara Na Tha Aur Koi Surat Na Thi In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Aur Koi Chaara Na Tha Aur Koi Surat Na Thi is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Aur Koi Chaara Na Tha Aur Koi Surat Na Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Aur Koi Chaara Na Tha Aur Koi Surat Na Thi by Mohammad Alvi in PDF.