برسوں گھسا پٹا ہوا دروازہ چھوڑ کر

برسوں گھسا پٹا ہوا دروازہ چھوڑ کر

نکلوں نہ کیوں مکان کی دیوار توڑ کر

پانی تو اب ملے گا نہیں ریگزار میں

موقع ہے خوب دیکھ لو دامن نچوڑ کر

اب دوستوں سے کوئی شکایت نہیں رہی

دن بھی چلا گیا مجھے جنگل میں چھوڑ کر

تعمیر سے بلند ہے تخریب کا مقام

اک سے ہزار ہو گیا آئینہ توڑ کر

اپنے بدن کے ساتھ رہوں تو عذاب ہے

مر جاؤں گا میں جاؤں اگر اس کو چھوڑ کر

کیوں سر کھپا رہے ہو مضامیں کی کھوج میں

کر لو جدید شاعری لفظوں کو جوڑ کر

(487) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Barson Ghisa-piTa Hua Darwaza ChhoD Kar In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Barson Ghisa-piTa Hua Darwaza ChhoD Kar is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Barson Ghisa-piTa Hua Darwaza ChhoD Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Barson Ghisa-piTa Hua Darwaza ChhoD Kar by Mohammad Alvi in PDF.