ہر اک جھونکا نکیلا ہو گیا ہے

ہر اک جھونکا نکیلا ہو گیا ہے

فضا کا رنگ نیلا ہو گیا ہے

ابھی دو چار ہی بوندیں گریں ہیں

مگر موسم نشیلا ہو گیا ہے

کریں کیا دل اسی کو مانگتا ہے

یہ سالا بھی ہٹیلا ہو گیا ہے

خبر کیا تھی کہ نیکی بانجھ ہوگی

بدی کا تو قبیلہ ہو گیا ہے

خدا رکھے جوانی آ گئی ہے

گنہ بانکا سجیلا ہو گیا ہے

نہ جانے چھت پہ کیا دیکھا تھا علویؔ

بچارا چاند پیلا ہو ہے

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Jhonka Nukila Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Har Ek Jhonka Nukila Ho Gaya Hai is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Har Ek Jhonka Nukila Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Har Ek Jhonka Nukila Ho Gaya Hai by Mohammad Alvi in PDF.