جاتے جاتے دیکھنا پتھر میں جاں رکھ جاؤں گا

جاتے جاتے دیکھنا پتھر میں جاں رکھ جاؤں گا

کچھ نہیں تو ایک دو چنگاریاں رکھ جاؤں گا

نیند میں بھی خواب رکھنے کی جگہ باقی نہیں

سوچتا ہوں یہ خزانہ اب کہاں رکھ جاؤں گا

سب نمازیں باندھ کر لے جاؤں گا میں اپنے ساتھ

اور مسجد کے لیے گونگی اذاں رکھ جاؤں گا

جانتا ہوں یہ تماشہ ختم ہونے کا نہیں

ہال میں اک روز خالی کرسیاں رکھ جاؤں گا

چاند سورج اور تارے پھونک ڈالوں گا سبھی

اس زمیں پر ایک ننگا آسماں رکھ جاؤں گا

چھوڑ دوں گا اب میں علویؔ آخری دن کی تلاش

اور ادب کے شہر میں خالی مکاں رکھ جاؤں گا

(564) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jate Jate Dekhna Patthar Mein Jaan Rakh Jaunga In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Jate Jate Dekhna Patthar Mein Jaan Rakh Jaunga is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Jate Jate Dekhna Patthar Mein Jaan Rakh Jaunga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Jate Jate Dekhna Patthar Mein Jaan Rakh Jaunga by Mohammad Alvi in PDF.