ہوا چلی تو مرے جسم نے کہا مجھ کو

ہوا چلی تو مرے جسم نے کہا مجھ کو

اکیلا چھوڑ کے تو بھی کہاں چلا مجھ کو

میں کب سے ڈھونڈھتا پھرتا ہوں اپنی قسمت کو

یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے ذرا دکھا مجھ کو

دہکتی جلتی ہوئی دوپہر ملی لیکن

کسی درخت کا سایا نہ مل سکا مجھ کو

میں اپنے روم کی بتی جلائے بیٹھا ہوں

ارے یہ شام سے پہلے ہی کیا ہوا مجھ کو

بلا کے شور میں ڈوبی ہوئی صدا ہوں میں

کسی سے کیا کہوں میں نے بھی کب سنا مجھ کو

وہ کوئی اور ہے علویؔ جو شعر کہتا ہے

تم اس کے جرم کی دیتے ہو کیوں سزا مجھ کو

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hua Chali To Mere Jism Ne Kaha Mujhko In Urdu By Famous Poet Mohammad Alvi. Hua Chali To Mere Jism Ne Kaha Mujhko is written by Mohammad Alvi. Enjoy reading Hua Chali To Mere Jism Ne Kaha Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Alvi. Free Dowlonad Hua Chali To Mere Jism Ne Kaha Mujhko by Mohammad Alvi in PDF.