جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو

جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو

جب گھروں سے نکلتی ہوئی لڑکیاں اپنے گھر جائیں گی

اپنے رستے کی ہو جائیں گی

اور تہمینۂ بے خبر ہر گلی کی خبر

ہر گلی اک نئے گھر پہ جا کر اچٹ جائے گی

اے میری روح کے بادباں

دکھ کھلے پانیوں کا سفر عمر بھر

جیوتشی دن مہینوں کا قصہ سنو

جیوتشی روز ہر روز سورج کھلے پانیوں سے نکالا گیا

روز سورج کھلے پانیوں میں اتارا گیا

جیوتشی دن مہینوں کی وحشت سے آگاہ میں

جیوتشی اس اذیت سے آگاہ میں

جیوتشی میرے ہونے کا قصہ سنو

جیوتشی سانپ آنکھوں نے دیکھا تو میں سو گیا

مور پاؤں نے دیکھا تو میں سو گیا

جیوتشی میرے سونے کا قصہ سنو

جیوتشی میری آنکھوں میں تہمینۂ بے خبر کے لیے ان گنت خواب ہیں

خواب وحشت کے آداب ہیں

صبح سورج کا فرمان ہے

اور سورج کھلے پانیوں میں اتارا گیا

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jyotishi Din Mahinon Ka Qissa Suno In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. Jyotishi Din Mahinon Ka Qissa Suno is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading Jyotishi Din Mahinon Ka Qissa Suno Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad Jyotishi Din Mahinon Ka Qissa Suno by Mohammad Anvar Khalid in PDF.