ہجوم

یہ ہجوم صورت آسمان سیاہ میرے عقب میں ہے

میں بڑے بلند شجر کا پھل بڑے فاصلے کا شکار

غمزۂ راز دار

کہا گیا کہ زمین اک کف جو پہاڑ موج نسیم گیسوۓ خلوتی

سو زمین سایۂ تیرگی کی مثال میرے عقب میں ہے

مجھے نیند سے جو اٹھا کے جرعۂ آب دے

جو پس غبار چہار سمت سے آ کے میرا ہلاک ہو

جو دم شگفت گل شفق میری کہنیوں سے قریب ہو

وہ ہجوم خلوتیان خاص میرے عقب میں ہے

میں سماعتوں کا شکار تھا

تو سماعتوں کا سحاب صورت آب میرے عقب میں ہے

کوئی راستے میں نہیں ملا

کوئی برگ و بار و گل و شجر

کوئی نان و لحم گزشتگاں

کوئی آنکھ نیند خیال خواب ابر شتاب نہیں ملا

کوئی خواب زادہ نہیں ملا

سر خود نہادہ نہیں ملا

سر‌ خود نہادہ بکف یہ میں کہ زمین اک کف جو

پہاڑ موج نسیم گیسوۓ خلوتی

سر خود نہادہ بکف یہ میں کہ ہجوم مار سیاہ میرے عقب میں ہے

میں بڑے بلند شجر کا پھل

بڑے فاصلے کا شکار غمزۂ راز دار

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hujum In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. Hujum is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading Hujum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad Hujum by Mohammad Anvar Khalid in PDF.