خرابی ہے محبت میں

خرابی ہے محبت میں

محبت میں خرابی ہے

یہ قبریں پانیوں میں گھل رہی ہیں

سو ان کے استخواں دیکھو

میں مجنوں کو لڑکپن میں بہت رویا

بہت رویا میں مجنوں کو لڑکپن میں

کہ پانی مٹیوں سے پھوٹتا تھا اور مٹی گھل رہی تھی پانیوں میں

سو اس کے استخواں دیکھو

محبت رات مجھ سے کہہ رہی تھی اس کے گھر جانا

کہ آنکھیں دھل گئی ہیں اور چہرہ دھوپ دیتا ہے

گہن کی مار ہو اس آنکھ پر جو اس گھٹا میں دھوپ دیکھے

محبت رات مجھ سے کہہ رہی تھی

اس کے گھر جانا

محبت کی خرابی ہے

یہ قبریں پانیوں میں گھل رہی ہیں

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHarabi Hai Mohabbat Mein In Urdu By Famous Poet Mohammad Anvar Khalid. KHarabi Hai Mohabbat Mein is written by Mohammad Anvar Khalid. Enjoy reading KHarabi Hai Mohabbat Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Anvar Khalid. Free Dowlonad KHarabi Hai Mohabbat Mein by Mohammad Anvar Khalid in PDF.