آشنائے درد تو اے خوگر عشرت نہیں

آشنائے درد تو اے خوگر عشرت نہیں

لذت غم کے برابر دوسری لذت نہیں

قدر و قیمت دل کی ہے جب تک ہے اس میں موج درد

جس میں رنگ و بو اس گل کی کچھ وقعت نہیں

نالۂ شب گیر ہو پرجوش ہو طوفان اشک

ابر باراں کی بھی اس کے سامنے قیمت نہیں

لطف درد دل سے تو ہے بے خبر اے چارہ گر

اس جہاں میں اس سے بڑھ کر دوسری نعمت نہیں

یہ جگر باقی ہے غم کی میہمانی کے لئے

دل سبک خاطر ہے اس میں خون کی رنگت نہیں

دل دیا ہے جس کو واعظ ہے ہمیں اس کی تلاش

حور جنت سے شناسائی نہیں الفت نہیں

دولت دنیائے دوں سرچشمۂ افکار ہے

بادشاہی کو فقیری سے کوئی نسبت نہیں

زیست میں میری کمی تھی اک غم جاں کاہ کی

مل گیا قسمت سے وہ بھی اب کوئی حسرت نہیں

ہو گیا افسوس حافظؔ نامراد آرزو

ڈھونڈھتا ہے اور کہیں تسکین کی صورت نہیں

(711) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashna-e-dard Tu Ai KHugar-e-ishrat Nahin In Urdu By Famous Poet Mohammad Wilayatullah. Aashna-e-dard Tu Ai KHugar-e-ishrat Nahin is written by Mohammad Wilayatullah. Enjoy reading Aashna-e-dard Tu Ai KHugar-e-ishrat Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Wilayatullah. Free Dowlonad Aashna-e-dard Tu Ai KHugar-e-ishrat Nahin by Mohammad Wilayatullah in PDF.