مکاں میرا ازل سے ڈھونڈھتی پھرتی تھی ویرانی

مکاں میرا ازل سے ڈھونڈھتی پھرتی تھی ویرانی

نہایت شوق سے کی دل نے رنج و غم کی مہمانی

قرار اس کو نہیں ملتا سنگھار اس کا نہیں بنتا

مرے دل سے ترے گیسو نے سیکھی ہے پریشانی

خطائے فاش ہے ہم نے جفا کو کیوں جفا سمجھا

قیامت تک نہ جائے گی ہماری یہ پشیمانی

بتائیں کیا تمہاری اک نہیں سے ہم پہ کیا گزری

امیدیں تھیں ہزاروں ہائے جن پر پھر گیا پانی

عدو کے قول کی تم نے ہمیشہ پاسداری کی

ہماری بات لیکن آج تک اک بھی نہیں مانی

نظر آتا ہے آساں سب جسے دشوار کہتے ہیں

طریق عشق میں ہر ایک دشواری ہے آسانی

مزہ دیتا نہیں حافظؔ رخ و گیسو کا نظارہ

مثال آئینہ جب تک نہ ہو آنکھوں میں حیرانی

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Makan Mera Azal Se DhunDhti Phirti Thi Virani In Urdu By Famous Poet Mohammad Wilayatullah. Makan Mera Azal Se DhunDhti Phirti Thi Virani is written by Mohammad Wilayatullah. Enjoy reading Makan Mera Azal Se DhunDhti Phirti Thi Virani Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Wilayatullah. Free Dowlonad Makan Mera Azal Se DhunDhti Phirti Thi Virani by Mohammad Wilayatullah in PDF.