رند بیتاب ہیں گھنگھور گھٹا چھائی ہے

رند بیتاب ہیں گھنگھور گھٹا چھائی ہے

مے کدے گونج رہے ہیں وہ بہار آئی ہے

بزم اغیار میں اس نے مجھے دریافت کیا

بعد مدت کے اسے یاد مری آئی ہے

کٹ ہی جاتی ہیں کسی طرح ہماری راتیں

غم سلامت رہے وہ مونس تنہائی ہے

قتل کرنے کو مرے آتے ہیں وہ تیغ بدست

میں سمجھتا ہوں مرے حق میں مسیحائی ہے

ان کو یہ ضد ہے نہ دیکھیں گے کبھی میری طرف

میں نے بھی در سے نہ اٹھنے کی قسم کھائی ہے

ہے یہ رندوں کے تعاقب میں کوئی راز عمیق

ورنہ اوروں سے بھی واعظ کی شناسائی ہے

پوچھنے آئے ہیں وہ حال مرا اے حافظؔ

ضعف سے سلب یہاں طاقت گویائی ہے

(801) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rind Betab Hain Ghanghor GhaTa Chhai Hai In Urdu By Famous Poet Mohammad Wilayatullah. Rind Betab Hain Ghanghor GhaTa Chhai Hai is written by Mohammad Wilayatullah. Enjoy reading Rind Betab Hain Ghanghor GhaTa Chhai Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohammad Wilayatullah. Free Dowlonad Rind Betab Hain Ghanghor GhaTa Chhai Hai by Mohammad Wilayatullah in PDF.