ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے

ہمارے دل میں یادوں کو سلیقے سے رکھا جائے

کہ اس کمرے میں پھولوں کو سلیقے سے رکھا جائے

مسیحائی کی پھر کوئی ضرورت ہی نہیں پڑتی

اگر زخموں پہ اشکوں کو سلیقے سے رکھا جائے

دلوں کی حکمرانی کا یہ اک اچھا طریقہ ہے

ہر اک جملے میں لفظوں کو سلیقے سے رکھا جائے

ادب ہے دین و دنیا ہے چھپا ہے علم بھی اس میں

مرے بچو کتابوں کو سلیقے سے رکھا جائے

ترا یہ گھر لگے گا خوب صورت اے مرے بھائی

اگر ان سارے رشتوں کو سلیقے سے رکھا جائے

وہ جانے والا جانے کون سے پل لوٹ کر آئے

ابھی رستے پہ آنکھوں کو سلیقے سے رکھا جائے

برستی ہے خدا کی رحمتیں ان کی دعاؤں سے

گھروں میں سب بزرگوں کو سلیقے سے رکھا جائے

غریبی دیکھتی رہتی ہے حسرت سے کھڑی ہو کر

دکانوں میں کھلونوں کو سلیقے سے رکھا جائے

پڑوسی کا بھی حق ہے تجھ پہ اتنا یاد رکھ محسنؔ

منڈیروں پر چراغوں کو سلیقے سے رکھا جائے

(518) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamare Dil Mein Yaadon Ko Saliqe Se Rakha Jae In Urdu By Famous Poet Mohsin Aftab Kelapuri. Hamare Dil Mein Yaadon Ko Saliqe Se Rakha Jae is written by Mohsin Aftab Kelapuri. Enjoy reading Hamare Dil Mein Yaadon Ko Saliqe Se Rakha Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Aftab Kelapuri. Free Dowlonad Hamare Dil Mein Yaadon Ko Saliqe Se Rakha Jae by Mohsin Aftab Kelapuri in PDF.