جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے

جس طرح دھوپ کا رنگت پہ اثر پڑتا ہے

نفس کا ویسے عبادت پہ اثر پڑتا ہے

ایسے مجھ پر بھی ترے غم کے نشاں دکھتے ہیں

جیسے موسم کا عمارت پہ اثر پڑتا ہے

صرف ماحول سے فکریں نہیں بدلا کرتیں

دوستوں کا بھی طبیعت پہ اثر پڑتا ہے

دشمنوں سے ہی نہیں ہوتا ہے خطرہ لاحق

باغیوں سے بھی حکومت پہ اثر پڑتا ہے

اب سمجھ آیا سبب مجھ کو مری پستی کا

مانگ گھٹتی ہے تو قیمت پہ اثر پڑتا ہے

بھوک نیکی کی لگے یا کہ لگے دنیا کی

بھوک لگتی ہے تو صورت پہ اثر پڑتا ہے

رزق رکتا ہے نمازوں کے قضا کرنے سے

نیتیں بد ہوں تو برکت پہ اثر پڑتا ہے

صاف دکھتی ہے بڑھاپے میں قضا سچ تو ہے

عمر کے ساتھ بصیرت پہ اثر پڑتا ہے

پاس رہنے سے ہی بڑھتی نہیں چاہت محسنؔ

فاصلوں سے بھی محبت پہ اثر پڑتا ہے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Tarah Dhup Ka Rangat Pe Asar PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Mohsin Aftab Kelapuri. Jis Tarah Dhup Ka Rangat Pe Asar PaDta Hai is written by Mohsin Aftab Kelapuri. Enjoy reading Jis Tarah Dhup Ka Rangat Pe Asar PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Aftab Kelapuri. Free Dowlonad Jis Tarah Dhup Ka Rangat Pe Asar PaDta Hai by Mohsin Aftab Kelapuri in PDF.