بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا

بے سبب لوگ بدلتے نہیں مسکن اپنا

تم نے جلتے ہوئے دیکھا ہے نشیمن اپنا

کس کڑے وقت میں موسم نے گواہی مانگی

جب گریبان ہی اپنا ہے نہ دامن اپنا

اپنے لٹ جانے کا الزام کسی کو کیا دوں

میں ہی تھا راہنما میں ہی تھا رہزن اپنا

کوئی ملتا ہے جو اس دور پر آشوب میں دوست

مشورے دے کے بنا لیتے ہیں دشمن اپنا

جب بھی سچ بولتے بچوں پہ نظر پڑتی ہے

یاد آ جاتا ہے بے ساختہ بچپن اپنا

یوں کیا کرتے ہیں لڑکوں کو نصیحت اکثر

جیسے ہم نے نہ گزارا ہو لڑکپن اپنا

رنگ محفل کے لیے ہم نہیں بدلے محسنؔ

وہی انداز تخیل ہے وہی فن اپنا

(1753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Be-sabab Log Badalte Nahin Maskan Apna In Urdu By Famous Poet Mohsin Bhopali. Be-sabab Log Badalte Nahin Maskan Apna is written by Mohsin Bhopali. Enjoy reading Be-sabab Log Badalte Nahin Maskan Apna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Bhopali. Free Dowlonad Be-sabab Log Badalte Nahin Maskan Apna by Mohsin Bhopali in PDF.