اشک اپنا کہ تمہارا نہیں دیکھا جاتا

اشک اپنا کہ تمہارا نہیں دیکھا جاتا

ابر کی زد میں ستارا نہیں دیکھا جاتا

اپنی شہ رگ کا لہو تن میں رواں ہے جب تک

زیر خنجر کوئی پیارا نہیں دیکھا جاتا

موج در موج الجھنے کی ہوس بے معنی

ڈوبتا ہو تو سہارا نہیں دیکھا جاتا

تیرے چہرے کی کشش تھی کہ پلٹ کر دیکھا

ورنہ سورج تو دوبارہ نہیں دیکھا جاتا

آگ کی ضد پہ نہ جا پھر سے بھڑک سکتی ہے

راکھ کی تہہ میں شرارہ نہیں دیکھا جاتا

زخم آنکھوں کے بھی سہتے تھے کبھی دل والے

اب تو ابرو کا اشارا نہیں دیکھا جاتا

کیا قیامت ہے کہ دل جس کا نگر ہے محسنؔ

دل پہ اس کا بھی اجارہ نہیں دیکھا جاتا

(4298) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashk Apna Ki Tumhaara Nahin Dekha Jata In Urdu By Famous Poet Mohsin Naqvi. Ashk Apna Ki Tumhaara Nahin Dekha Jata is written by Mohsin Naqvi. Enjoy reading Ashk Apna Ki Tumhaara Nahin Dekha Jata Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Naqvi. Free Dowlonad Ashk Apna Ki Tumhaara Nahin Dekha Jata by Mohsin Naqvi in PDF.