دیوار اب کہیں نہ کوئی در دکھائی دے

دیوار اب کہیں نہ کوئی در دکھائی دے

چاروں طرف بس ایک سمندر دکھائی دے

گھر پر نظر کروں تو بیابان سا لگے

اور دشت بے کنار مجھے گھر دکھائی دے

خوابوں کے درمیان ہے مدت سے ایک جنگ

میدان کارزار نہ لشکر دکھائی دے

یہ کیا کہ پھر بھی جسم ہے اپنا لہو لہان

آتا ہوا کہیں سے نہ پتھر دکھائی دے

ہر شام زندگی کا نیا خواب لے کے آئے

ہر صبح اپنی موت کا منظر دکھائی دے

اس طرح پڑھ رہے ہیں وہ تحریر ہاتھ کی

ہاتھوں میں جیسے میرا مقدر دکھائی دے

تیر و کمان آپ بھی محسنؔ سنبھالیے

جب دوستی کی آڑ میں خنجر دکھائی دے

(506) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Diwar Ab Kahin Na Koi Dar Dikhai De In Urdu By Famous Poet Mohsin Zaidi. Diwar Ab Kahin Na Koi Dar Dikhai De is written by Mohsin Zaidi. Enjoy reading Diwar Ab Kahin Na Koi Dar Dikhai De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mohsin Zaidi. Free Dowlonad Diwar Ab Kahin Na Koi Dar Dikhai De by Mohsin Zaidi in PDF.