میں کوئی دشت میں دیوار نہیں کر سکتا

میں کوئی دشت میں دیوار نہیں کر سکتا

شہر اب مجھ پہ کبھی وار نہیں کر سکتا

میں نہیں چاہتا ہر دم تری یادوں کا ہجوم

اپنی تنہائی میں دربار نہیں کر سکتا

تیرا غم ہو کہ غم دہر اٹھانے میں ہے کیا

کام کیا ہے جو یہ بیمار نہیں کر سکتا

اک عمارت مرے اندر ہوئی مسمار تو اب

کیا مجھے وقت سر دار نہیں کر سکتا

اپنی قیمت مجھے معلوم ہے دربار سخن

تیری قیمت پہ یہ بازار نہیں کر سکتا

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Koi Dasht Main Diwar Nahin Kar Sakta In Urdu By Famous Poet Moid Rashidi. Main Koi Dasht Main Diwar Nahin Kar Sakta is written by Moid Rashidi. Enjoy reading Main Koi Dasht Main Diwar Nahin Kar Sakta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moid Rashidi. Free Dowlonad Main Koi Dasht Main Diwar Nahin Kar Sakta by Moid Rashidi in PDF.