تجھ سے نظر ملا کر دیوانہ ہو گیا میں

تجھ سے نظر ملا کر دیوانہ ہو گیا میں

کچھ راز بن گیا کچھ افسانہ ہو گیا میں

اپنے لیے بہایا خون جگر تو کیا غم

تیرے لیے تو رنگیں افسانہ ہو گیا میں

ہاں اب اٹھا رہے ہو دیوانہ وار نظریں

جب تم سے تنگ آ کر دیوانہ ہو گیا میں

یہ سوچ کر کہ شاید پروانہ وار آؤ

افسردہ سا چراغ غم خانہ ہو گیا میں

ہٹ کر غموں سے اکثر ٹھکرا دیا غموں کو

اکثر غموں سے گھٹ کر دیوانہ ہو گیا میں

تیری نظر میں رہ کر اک راز بن گیا تھا

گر کر تری نظر سے افسانہ ہو گیا میں

اک بار اور دیکھا حسرت سے ان کی جانب

پھر رفتہ رفتہ ان سے بیگانہ ہو گیا میں

اب تو مری خموشی سب کہہ چکی ہے تم سے

اب تو سنا سنایا افسانہ ہو گیا میں

ہے کال آنسوؤں کا کیوں چشم غم میں جذبیؔ

کس رند تشنہ لب کا پیمانہ ہو گیا میں

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tujhse Nazar Mila Kar Diwana Ho Gaya Main In Urdu By Famous Poet Moin Ahsan Jazbi. Tujhse Nazar Mila Kar Diwana Ho Gaya Main is written by Moin Ahsan Jazbi. Enjoy reading Tujhse Nazar Mila Kar Diwana Ho Gaya Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Moin Ahsan Jazbi. Free Dowlonad Tujhse Nazar Mila Kar Diwana Ho Gaya Main by Moin Ahsan Jazbi in PDF.