صبر وحشت اثر نہ ہو جائے

صبر وحشت اثر نہ ہو جائے

کہیں صحرا بھی گھر نہ ہو جائے

رشک پیغام ہے عناں کش دل

نامہ بر راہبر نہ ہو جائے

دیکھو مت دیکھیو کہ آئینہ

غش تمہیں دیکھ کر نہ ہو جائے

ہجر پردہ نشیں میں مرتے ہیں

زندگی پردۂ در نہ ہو جائے

کثرت سجدہ سے وہ نقش قدم

کہیں پامال سر نہ ہو جائے

میرے تغییر رنگ کو مت دیکھ

تجھ کو اپنی نظر نہ ہو جائے

میرے آنسو نہ پونچھنا دیکھو

کہیں دامان تر نہ ہو جائے

بات ناصح سے کرتے ڈرتا ہوں

کہ فغاں بے اثر نہ ہو جائے

اے قیامت نہ آئیو جب تک

وہ مری گور پر نہ ہو جائے

مانع ظلم ہے تغافل یار

بخت بد کو خبر نہ ہو جائے

غیر سے بے حجاب ملتے ہو

شب عاشق سحر نہ ہو جائے

رشک دشمن کا فائدہ معلوم

مفت جی کا ضرر نہ ہو جائے

اے دل آہستہ آہ تاب شکن

دیکھ ٹکڑے جگر نہ ہو جائے

مومنؔ ایماں قبول دل سے مجھے

وہ بت آزردہ گر نہ ہو جائے

(608) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabr Wahshat-asar Na Ho Jae In Urdu By Famous Poet Momin Khan Momin. Sabr Wahshat-asar Na Ho Jae is written by Momin Khan Momin. Enjoy reading Sabr Wahshat-asar Na Ho Jae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Momin Khan Momin. Free Dowlonad Sabr Wahshat-asar Na Ho Jae by Momin Khan Momin in PDF.