سودا تھا بلائے جوش پر رات

سودا تھا بلائے جوش پر رات

بستر پر بچھائے نشتر رات

بگڑے تھے یہاں وہ آن کر رات

بے طور بنی تھی جان پر رات

ہم تا سحر آپ میں نہیں تھے

کیا جانے رہے وہ کس کے گھر رات

افسانہ سمجھ کے سو گئے وہ

کام آئی فغان بے اثر رات

آئینے میں ہو نہ موم جادو

سوتے نہیں اب وہ تا سحر رات

تارے آنکھیں جھپک رہے تھے

تھا بام پہ کون جلوہ گر رات

اندھیرا پڑا زمانے میں ہائے

نے دن کو ہے مہر نے قمر رات

اس لیل و نہار غم نے مارا

ہے روز سے سیاہ تر رات

کیا پوچھو ہو منکر و نکیر آہ

بگڑے جو وہ طعن غیر پر رات

یہ بات بڑھی کہ مر گئے ہم

موت آئی تھی قصہ مختصر رات

اس گھر میں ہے عیش خلد مومنؔ

کیا جانے کہاں ہے دن کدھر رات

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sauda Tha Bala-e-josh Par Raat In Urdu By Famous Poet Momin Khan Momin. Sauda Tha Bala-e-josh Par Raat is written by Momin Khan Momin. Enjoy reading Sauda Tha Bala-e-josh Par Raat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Momin Khan Momin. Free Dowlonad Sauda Tha Bala-e-josh Par Raat by Momin Khan Momin in PDF.