مجھ سے پوچھو

میں ہر دور میں جنما

باتیں ہر یگ کی

دہرا سکتا ہوں

مجھ سے پوچھو

میں سقراط کے ہونٹوں پر تھا

زہر کا پیالہ

میں نے پیا تھا

اور سقراط مرا کب تھا

رام نے کب بن باس لیا تھا

وہ تو میں تھا

چودہ سال تو میں نے کاٹے

جنگل جنگل صحرا صحرا

میں بھٹکا تھا

اور لنکا تک

تم کو تو معلوم نہیں ہے

میں بھی نوح کی کشتی پر تھا

تم کیا جانو

وہ کشتی تو ڈوب گئی تھی

اس کشتی کا کوئی مسافر

کہاں بچا تھا

بس اک میں ہی بچ نکلا تھا

مجھ سے پوچھو

اور بہت سی باتیں

میں سمجھا سکتا ہوں

میں ہر دور میں جنما

میں ہر دور میں جنما

باتیں ہر یگ کی

دہرا سکتا ہوں

(976) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhse Puchho In Urdu By Famous Poet Mushtaq Ali Shahid. Mujhse Puchho is written by Mushtaq Ali Shahid. Enjoy reading Mujhse Puchho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Mushtaq Ali Shahid. Free Dowlonad Mujhse Puchho by Mushtaq Ali Shahid in PDF.