پری کے آنے کے امکان بنتے جاتے ہیں

پری کے آنے کے امکان بنتے جاتے ہیں

یہ دشت سارے گلستان بنتے جاتے ہیں

عجب ہوس ہے محلے میں تخت جیتنے کی

یہ لوگ ہیں کہ سلیمان بنتے جاتے ہیں

میں ان کو دیکھ کے چاہوں کے وہ گلے لگ جائیں

وہ مجھ کو دیکھ کے انجان بنتے جاتے ہیں

وہ جتنے سوچ کے مشکل سوال کرتا ہے

جواب اتنے ہی آسان بنتے جاتے ہیں

انہیں میں شعر کی صورت کبھی اگل دوں گا

جو دل میں درد کے طوفان بنتے جاتے ہیں

عجیب کوزہ گری سے دماغ جڑ گیا ہے

گلاب سوچ لوں گلدان بنتے جاتے ہیں

کسی فقیر کے حجرے میں بیٹھنے کے بعد

جو آدمی ہیں وہ انسان بنتے جاتے ہیں

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pari Ke Aane Ke Imkan Bante Jate Hain In Urdu By Famous Poet Osaama Ameer. Pari Ke Aane Ke Imkan Bante Jate Hain is written by Osaama Ameer. Enjoy reading Pari Ke Aane Ke Imkan Bante Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osaama Ameer. Free Dowlonad Pari Ke Aane Ke Imkan Bante Jate Hain by Osaama Ameer in PDF.