ذہن میرا قیاس پہنے ہوئے

ذہن میرا قیاس پہنے ہوئے

دل ہے خوف و ہراس پہنے ہوئے

اس کی آنکھوں میں سات دریا ہیں

اور مرے ہونٹ پیاس پہنے ہوئے

بھیڑیے نے عجیب چال چلی

چھپ گیا سبز گھاس پہنے ہوئے

بیٹھ جاتے ہیں بام و در اکثر

آئنے آس پاس پہنے ہوئے

ہیں جو منہ بولے کچھ فقیر میاں

یہ لبادے ہیں خاص پہنے ہوئے

بات کرتا ہے شام سناٹا

خامشی کا لباس پہنے ہوئے

شب ہجران ایک سایہ مجھے

کیوں ڈراتا ہے ماس پہنے ہوئے

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zehan Mera Qayas Pahne Hue In Urdu By Famous Poet Osaama Ameer. Zehan Mera Qayas Pahne Hue is written by Osaama Ameer. Enjoy reading Zehan Mera Qayas Pahne Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osaama Ameer. Free Dowlonad Zehan Mera Qayas Pahne Hue by Osaama Ameer in PDF.