اسی کے قدموں سے ایک چہرہ نکالنا ہے

اسی کے قدموں سے ایک چہرہ نکالنا ہے

گرے شجر سے ہوا کا شجرہ نکالنا ہے

میں دیر سے ایک در پہ خالی کھڑا ہوا ہوں

کسی کی مصروفیت میں وقفہ نکالنا ہے

مجھے پہاڑوں کو کھودتے دیکھ کیا رہے ہو

کہیں پہنچنا نہیں ہے رستہ نکالنا ہے

بڑے بڑوں سے اکڑ کے ملتا ہوں آج کل میں

مجھے خداؤں میں ایک بندہ نکالنا ہے

بہت دنوں سے سکون پھیلا ہے زندگی میں

اسی تسلی میں اب اچنبھا نکالنا ہے

(630) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usi Ke Qadmon Se Ek Chehra Nikalna Hai In Urdu By Famous Poet Osama Zakir. Usi Ke Qadmon Se Ek Chehra Nikalna Hai is written by Osama Zakir. Enjoy reading Usi Ke Qadmon Se Ek Chehra Nikalna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osama Zakir. Free Dowlonad Usi Ke Qadmon Se Ek Chehra Nikalna Hai by Osama Zakir in PDF.