منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے

منظر کا احسان اتارا جا سکتا ہے

آنکھ کو یارا بھوکا مارا جا سکتا ہے

آنگن آنگن آگ اگائی جا سکتی ہے

کمروں میں دریا کا کنارا جا سکتا ہے

کرچی کرچی خواب چمکتا ہے آنکھوں میں

ان سے اب دنیا کو سنوارا جا سکتا ہے

بوندوں میں آئنے گھولے جا سکتے ہیں

چادر تن میں سفر گزارا جا سکتا ہے

جسم و دل کی ٹھن جانے پر یاد رکھو

جسم کو جیتو دل تو ہارا جا سکتا ہے

جس بستی کے راشن گھر میں خون بنٹے

وہاں فقط لاشوں کو سنوارا جا سکتا ہے

جس آنگن کی سانولیاں روٹی جیتیں

اس کے توے پر چاند اتارا جا سکتا ہے

آتشداں کا سینہ ٹھنڈا ہو سکتا ہے

برف کا ٹکڑا بن کے شرارہ جا سکتا ہے

(715) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai In Urdu By Famous Poet Osama Zakir. Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai is written by Osama Zakir. Enjoy reading Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Osama Zakir. Free Dowlonad Manzar Ka Ehsan Utara Ja Sakta Hai by Osama Zakir in PDF.