کوئی تعمیر کی صورت نکالو

کوئی تعمیر کی صورت نکالو

کوئی تازہ بنائے عشق ڈالو

بلاتی ہیں تمہیں یادیں پرانی

چراغ رفتگاں فرصت نکالو

مجھے چہروں سے خوف آنے لگا ہے

مرے کمرے سے تصویریں ہٹا لو

یہ دریا ہے گزر جانا ہے اس کو

مسافر ہو تم اپنا راستہ لو

کہاں اب وہ لباس وضع داری

بہت جانو اگر غربت چھپا لو

وفا قیمت نہیں جو لوٹ آئے

تم اپنا از سر نو جائزہ لو

نہیں آزار جاں کوئی تو مرزا

کسی دیوار کا سایہ اٹھا لو

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.