یہ دور کم نظراں ہے تو پھر صلہ کیسا

یہ دور کم نظراں ہے تو پھر صلہ کیسا

یہ اپنا عہد ہے اس عہد کا گلا کیسا

بہت دنوں سے نہیں مجھ کو اضطراب غزل

رکا ہوا ہے خیالوں کا قافلہ کیسا

کہاں یہ شام کہاں میرے آشنا چہرے

سمٹ رہا ہے تصور میں فاصلہ کیسا

کہاں یہ رات کہاں تیری بوئے پیراہن

چلا تھا آج خیالوں کا سلسلہ کیسا

کئی چراغ کئی صورتیں کئی سائے

گزر رہا ہے نہ جانے یہ قافلہ کیسا

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.