کیسی معنی کی قبا رشتوں کو پہنائی گئی

کیسی معنی کی قبا رشتوں کو پہنائی گئی

ایک ہی لمحہ میں برسوں کی شناسائی گئی

ہر در و دیوار پر بچپن جوانی نقش تھے

کب مرے گھر سے مرے ماضی کی دارائی گئی

اس قدر اونچی ہوئی دیوار نفرت ہر طرف

آج ہر انساں سے انساں کی پذیرائی گئی

ہر نیا دن دھوپ کی کرنوں سے تپ کر آئے ہے

جسم سے ٹھنڈک گئی آنکھوں سے بینائی گئی

اب کہاں وہ مستیاں سرگوشیاں گل ریزیاں

دامن صحرا سے جو آتی تھی پروائی گئی

وقت کی سوغات ہے نہ ہم ہیں ہم نہ تم ہو تم

ذہن سے سوچیں گئیں ہونٹوں سے سچائی گئی

آج پھر ہے حکمرانی تیرگی کی ہر طرف

روشنی اک پل کو صابرؔ آئی اور آئی گئی

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Adeeb . is written by Sabir Adeeb . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Adeeb . Free Dowlonad  by Sabir Adeeb in PDF.