کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا

کیا پتہ کیا تھا ادھر اور کیا نہ تھا

قد مرا دیوار سے اونچا نہ تھا

ذہن مردہ جسم بے حس بے لباس

میں نے وہ دیکھا ہے جو دیکھا نہ تھا

بھاگتا پھرتا ہوں اپنے آپ سے

ایسا بھی ہوگا کبھی سوچا نہ تھا

ملگجے بگڑے سے چہرے ہر طرف

زندگی پہلے تجھے دیکھا نہ تھا

مسئلے کچھ لکھ گیا دیوار پر

ایک دیوانہ جو دیوانہ نہ تھا

اس کی لاکھوں میں یہی پہچان تھی

قبر پر اس کی کوئی کتبہ نہ تھا

جس نے جو مانگا اسے وہ دے دیا

اے خدا کیا میں ترا بندہ نہ تھا

(466) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sabir Adeeb . is written by Sabir Adeeb . Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sabir Adeeb . Free Dowlonad  by Sabir Adeeb in PDF.