کچھ حقیقت تو ہوا کرتی تھی انسانوں میں

کچھ حقیقت تو ہوا کرتی تھی انسانوں میں

وہ بھی باقی نہیں اس دور کے انسانوں میں

وقت کا سیل بہا لے گیا سب کچھ ورنہ

پیار کے ڈھیر لگے تھے مرے گل دانوں میں

شاخ سے کٹنے کا غم ان کو بہت تھا لیکن

پھول مجبور تھے ہنستے رہے گل دانوں میں

ان کی پہچان کی قیمت تو ادا کرنی تھی

جانتا ہے کوئی اپنوں میں نہ بیگانوں میں

سر ہی ہم پھوڑنے جائیں تو کہاں جائیں گے

کھوکھلے کانچ کے بت ہیں ترے بت خانوں میں

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saeed Ahmad Akhtar. is written by Saeed Ahmad Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saeed Ahmad Akhtar. Free Dowlonad  by Saeed Ahmad Akhtar in PDF.