پڑوسی کی مرغیاں

امریکہ ایسا دیس ہے یاران تیز گام

جذبات تو بہت ہیں محبت برائے نام

سر پر سنہرے بال، بدن دودھ، ہونٹ جام

ہر لب پہ آئی لو ہے مگر عاشقی حرام

اللہ ہی جانے کون سی چکی کا کھاتے ہیں

ستر برس کے سن میں بھی آنکھیں لڑاتے ہیں

برسیں بدن پہ ٹوٹ کے جب بھوری بدلیاں

ایماں سفید پڑ گئے جب دیکھیں گوریاں

ہیں شیخ کو پسند پڑوسی کی مرغیاں

سر پر کلاہ ناف تلک لمبی داڑھیاں

چہرے تو جھریوں سے بھرے دل جوان ہیں

دن میں ہیں شیخ رات میں سلمان خان ہیں

قدرت کے دست ناز کا ساغرؔ کمال ہیں

جو خواب میں نہ آئے وہ ایسا خیال ہیں

نیچے سے لے کے ٹاپ تلک مالا مال ہیں

چاندی کے پاؤں دوستو سونے کے بال ہیں

جو رنگ روپ ان میں ہے وہ دیسی میں نہیں

جو پیپسی میں لطف ہے وہ لسی میں نہیں

مخمل پہ جس کے پاؤں چھلیں وہ چلے کہاں

سرخی پاں دکھائی دے ایسے گلے کہاں

بادل زمیں پہ جھک گئے گیسو ڈھلے کہاں

غیروں میں حسن و عشق کے یہ سلسلے کہاں

سودا محبتوں کا بھرا سرپھروں میں ہے

اس عشق کو سلام جو کچے گھڑوں میں ہے

(876) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Saghar Khayyami. is written by Saghar Khayyami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Saghar Khayyami. Free Dowlonad  by Saghar Khayyami in PDF.