ہر قدم مرحلۂ دار و صلیب آج بھی ہے

ہر قدم مرحلۂ دار و صلیب آج بھی ہے

جو کبھی تھا وہی انساں کا نصیب آج بھی ہے

جگمگاتے ہیں افق پر یہ ستارے لیکن

راستہ منزل ہستی کا مہیب آج بھی ہے

سر مقتل جنہیں جانا تھا وہ جا بھی پہنچے

سر منبر کوئی محتاط خطیب آج بھی ہے

اہل دانش نے جسے امر مسلم مانا

اہل دل کے لیے وہ بات عجیب آج بھی ہے

یہ تری یاد ہے یا میری اذیت کوشی

ایک نشتر سا رگ جاں کے قریب آج بھی ہے

کون جانے یہ ترا شاعر آشفتہ مزاج

کتنے مغرور خداؤں کا رقیب آج بھی ہے

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.