جو لطف مے کشی ہے نگاروں میں آئے گا

جو لطف مے کشی ہے نگاروں میں آئے گا

یا با شعور بادہ گساروں میں آئے گا

وہ جس کو خلوتوں میں بھی آنے سے عار ہے

آنے پہ آئے گا تو ہزاروں میں آئے گا

ہم نے خزاں کی فصل چمن سے نکال دی

ہم کو مگر پیام بہاروں میں آئے گا

اس دور احتیاج میں جو لوگ جی لئے

ان کا بھی نام شعبدہ کاروں میں آئے گا

جو شخص مر گیا ہے وہ ملنے کبھی کبھی

پچھلے پہر کے سرد ستاروں میں آئے گا

(521) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.