طرب زاروں پہ کیا بیتی صنم خانوں پہ کیا گزری

طرب زاروں پہ کیا بیتی صنم خانوں پہ کیا گزری

دل زندہ مرے مرحوم ارمانوں پہ کیا گزری

زمیں نے خون اگلا آسماں نے آگ برسائی

جب انسانوں کے دن بدلے تو انسانوں پہ کیا گزری

ہمیں یہ فکر ان کی انجمن کس حال میں ہوگی

انہیں یہ غم کہ ان سے چھٹ کے دیوانوں پہ کیا گزری

مرا الحاد تو خیر ایک لعنت تھا سو ہے اب تک

مگر اس عالم وحشت میں ایمانوں پہ کیا گزری

یہ منظر کون سا منظر ہے پہچانا نہیں جاتا

سیہ خانوں سے کچھ پوچھو شبستانوں پہ کیا گزری

چلو وہ کفر کے گھر سے سلامت آ گئے لیکن

خدا کی مملکت میں سوختہ جانوں پہ کیا گزری

(739) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.