انتظار

چاند مدھم ہے آسماں چپ ہے

نیند کی گود میں جہاں چپ ہے

دور وادی میں دودھیا بادل

جھک کے پربت کو پیار کرتے ہیں

دل میں ناکام حسرتیں لے کر

ہم ترا انتظار کرتے ہیں

ان بہاروں کے سائے میں آ جا

پھر محبت جواں رہے نہ رہے

زندگی تیرے نامرادوں پر

کل تلک مہرباں رہے نہ رہے!

روز کی طرح آج بھی تارے

صبح کی گرد میں نہ کھو جائیں

آ ترے غم میں جاگتی آنکھیں

کم سے کم ایک رات سو جائیں

چاند مدھم ہے آسماں چپ ہے

نیند کی گود میں جہاں چپ ہے

(975) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sahir Ludhianvi. is written by Sahir Ludhianvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sahir Ludhianvi. Free Dowlonad  by Sahir Ludhianvi in PDF.